غزوۂ بدر کا باقاعدہ آغاز ہوا |
امن طرفین سے یک لخت ہی ناساز ہوا |
شیبہ عتبہ جو قریشی تھے وہ آگے آئے |
لڑنے انصاری ؓ مقابل ہوئے تو ناز ہوا |
فخر سے کہنے لگے، ان سے نہیں لڑنا ہے |
تم میں ہو کوئی قریشی اسے ہی آنا ہے |
پھر عبیدہ ؓ، علی ؓ، حمزہ ؓ چلے میداں میں تھے |
ان چچا زاد ہی کو رن میں ہمیں پانا ہے |
شیبہ بد ذات نے جو حمزہ ؓ سے بازی ہاری |
پھر علی ؓ نے بھی ولید اکڑو کی گردن ماری |
عتبہ سے لڑنے عبیدہ ؓ جو معمر تھے آئے |
زخموں سے دونوں میں پائی گئی جاں آزاری |
جیسے ہی حمزہ ؓ ، علی ؓ حملہ سے فارغ ہو گئے |
عتبہ پر بجلی کی رفتار سے وہ ٹوٹ پڑے |
صوت ناصؔر پہ عبیدہ ؓ جو وہاں پر کھو چکے |
مرتبہ جام شہادت کا مگر وہ پا سکے |
معلومات