ناراض خدا ہوتا ہے دل کو دُکھانے سے |
خوش ہوتا ہے وہ بچھڑے بندوں کو ملانے سے |
تشنہ لبی کیسے مٹ جائے گی ہماری اب |
"ویران ہوئی دنیا اک آپ کے جانے سے" |
کرنا ہے تعاون اب حالات کے ماروں کو |
دہلے ہیں ممالک جو بھی زلزلے آنے سے |
گر طنز فلاحی کاموں پر کئے جاتے ہوں |
گھبرائیں مگر کیوں ہم بے رحم زمانے سے |
کرسی کی ہوس میں انساں بن گیا حیواں ہے |
سر شرم سے جُھک سکتے ہیں عار دِلانے سے |
بےسُود کبھی کاوش ناصؔر نہیں جائے گی |
قائم ہو سکوں ہر سُو نفرت کو مٹانے سے |
معلومات