خواب سُولی پہ دھر لیے میں نے
اپنے حصے سفر لیے میں نے
کوئی بھی یار اپنا بن نہ سکا
عمر بھر جتنے گھر لیے میں نے
اُس مصور کے کارخانے سے
درد بھی، دردِ سر لیے میں نے
جتنے بھی شاہکار تھے میرے
سب کے سب بے ہُنر لیے میں نے
جتنے چھالے ہیں میرے پیروں میں
اُس حسیں کی نظر لیے میں نے

0
7