تو حُسن کا محور ہے، تو حُسن کا پیمانہ |
تو واسطے میرے ہے اک گوہرِ یک دانہ |
مُسکانِ لبوں پر لا ، آنکھو کو نہ نیچے رکھ |
صدقہ ترے ہونٹوں کا، نینوں کا ہو نذرانہ |
تم شمعِ فروزاں ہو، تم شعلۂ آتش ہو |
جل جائے گا بس یوں ہی بےکار میں پروانہ |
چہرے کو چھپا لینا تم زلف پریشاں سے |
رخسار کے شعلے سے جل جاے نہ دیوانہ |
تم دل کو رئیس! اپنے قابو میں رکھو ہر دم |
ہو جاے کہیں اُن کا لبریز نہ پیمانہ |
معلومات