تمہاری آنکھیں اگر شرط ٹھہریں جینے کو |
کچھ اور دھڑکنیں مطلوب ہوں گی سینے کو |
جنابِ خضر کی اب مصلحت خدا جانے |
بھنور میں توڑتے ہیں جانے کیوں سفینے کو |
ضعیف والدہ جنمے شریف شہزادہ |
گلہ ہی گھونٹ کے مارا ہے جب کمینے کو |
لبوں کے جام میں یہ بھیگے لب نچوڑے جائیں |
شراب جان کے پھر چوسیے پسینے کو |
تمام یادیں اسی دل کو راس آئیں گی |
لہذٰا سینے میں ہی دفن کر دفینے کو |
معلومات