بنا کاوش کے کچھ بدلا نہ جائے |
گلستاں ہو حسیں سوچا نہ جائے |
نگاہوں نے دی ہے الفت کی دستک |
"محبت کی وہ آہٹ پا نہ جائے" |
برتنا ہے رفاقت پہلے گہری |
کسی کو سرسری پرکھا نہ جائے |
صدا مظلوم کی بھی رنگ لائے |
اگر پیروں تلے کچلا نہ جائے |
دراڑيں دل کی ناصؔر مٹ سکیں گی |
پرانے زخم کو چھیڑا نہ جائے |
معلومات