کیسے کیسے بوجھ اٹھائے تم نے نازک کاندھوں پر |
گر پتھر کے دل میں بھی آئیں چشمے اس سے پھوٹ پڑیں |
کیسے تم اس نو عمری میں دانائی کی باتیں کر کے |
عمر رسیدہ گھاگ دلوں کو نئی امنگیں دیتی ہو |
بز دلی اور بے حسی کے لب بندی خاموشی کے |
ہم وطنوں کے بوجھ اٹھائے تم نے نازک کاندھوں پر |
معلومات