افق سے سحر مسکرانے لگی
مؤذن کی آواز آنے لگی
یہ آواز ہرچند فرسودہ ہے
جہاں سوز صدیوں سے آلودہ ہے
مگر اس کی ہر سانس میں متصل
دھڑکتا ہے اب تک محمد کا دل
بحر
متقارب مثمن محذوف
فَعُولن فَعُولن فَعُولن فَعَل

833

اشعار کی تقطیع

تقطیع دکھائیں