| جہاں میں روشنی تیری ادا سے پھوٹی ہے، |
| یہ دل کی دھڑکنیں تیری صدا سے جُوٹی ہیں۔ |
| خودی نے سیکھا جِلا تیرا نام لے لے کر، |
| یہی تو روح کی دولت، یہی ہیروٹی ہیں۔ |
| محمدؐا! تری نسبت ہی عزّتِ بشر ہے، |
| تری غلامی میں سلطنتیں چھوٹی ہیں۔ |
| نگاہِ عشق اگر ہو تو ہر طرف تُو ہے، |
| جو دیکھنے کو نکلے، وہ تیری ہی جُوٹی ہیں۔ |
| تری اطاعت سے ملتا ہے ذوقِ بندگی، |
| گناہ مٹتے ہیں آنکھوں کی جب نمی چھوٹی ہے۔ |
| جہاں میں جس نے تجھے دل سے اپنا مان لیا، |
| قسم خدا کی، وہی زندگی سموٹی ہے۔ |
| جو تجھ سے دور رہا، خالی رہا نفس اُس کا، |
| جو تیرے ساتھ جیا، اُس کی جاوداں لوٹی ہے۔ |
| اُٹھا کے دیکھ لو تاریخ کے ورق سب تم، |
| جہاں نبیؐ کا اثر ہے، وہاں بلندی چھوٹی ہے۔ |
معلومات