| دل کے گوشے میں خاموشی چھا گئی، |
| تیری یادوں کی خوشبو دل میں جا گئی۔ |
| ہر راہ میں بس تیرا سایہ دکھتا ہے، |
| ہر لمحہ تیرے بغیر ادھورا لگتا ہے۔ |
| رات کے سناٹے میں آنکھیں بھیگ جاتی ہیں، |
| خوابوں کی محفلیں بھی خالی رہ جاتی ہیں۔ |
| یادیں بس چھین لیتی ہیں سکون کے لمحے، |
| دل کی دنیا تنہا، خالی، اور ادھوری رہ گئی۔ |
| وقت کی لہریں دل کے زخم نہ بھول سکیں، |
| تیری جدائی نے ہر خوشی مجھ سے چھین لی۔ |
| پرچھائیاں تیری یاد کی ساتھ رہتی ہیں، |
| ہوا کے سرگوشی بھی تیری بات کرتی ہیں۔ |
| دل چاہتا ہے پھر سے تمہیں پاس پاؤں، |
| مگر فاصلے کی دیواریں روک جاتی ہیں۔ |
| یادوں کی کتاب میں بس تیری تصویر رہ گئی، |
| میری زندگی کی ہر خوشی تیرے بغیر سسک رہی۔ |
معلومات