چھا گیا تھا زمانہ جو رسالت کا
دور آتا گیا ہر سُو صداقت کا
اک اُبی نام کا کٹر منافق تھا
"جانے دیتا نہ تھا موقع شرارت کا"
کیا مہاجرؓ تھے کیا انصاریؓ سب تھے ایک
اخوہ قائم ہوا باہم اعانت کا
بن گئے جزبے عقبیٰ کی بنا پر جب
چشمہ جاری ہوا گویا سخاوت کا
پیش نذرانہ جاں کا کر کے تھا ناصؔر
حق ادا کر دیا اپنی رفاقت کا

0
62