عکسِ جمالِ حق ہے جلوہ سخی نبی کا
بعد از خدا ہے اعلی درجہ سخی نبی کا
شہکار لاکھ ہوں گے خلقِ خدا میں ہمدم
لیکن رہا ہے یکتا نقشہ سخی نبی کا
رقصاں نظر میں رب کی یکتا جمال ہے جو
روحِ کتاب سے ہے چہرہ سخی نبی کا
حسنِ چمن ہے سارا قدموں سے مصطفیٰ کے
عرشِ بریں نے چوما تلوا سخی نبی کا
اوجِ فلک پہ آقا قصرِ دنیٰ میں تھے جب
دیکھا دہر نے اعلیٰ رتبہ سخی نبی کا
محشر میں طیبہ سے اک آئے گا جو چمن
ایواں ہے یہ ارم میں روضہ سخی نبی کا
ارفع کیا خدا نے ہستی میں ذکر ان کا
درجہ ہے ہر جہاں میں بالا سخی نبی کا
محمود حرفِ قرآں ربی کلام ہے جو
رب سے قصیدہ ہے یہ اعلیٰ سخی نبی کا

51