کیا لکھوں تمہارے، میں دیدار سے پہلے |
اک اور غزل پھر اپنی ہار سے پہلے |
انسان عجب رہتے ہیں شہر میں تیرے |
کرتے ہیں دعا حق میں ہر وار سے پہلے |
یہ لوگ ہیں بدلے یا ذمانہ ہی الگ ہے |
دکھتی ہے رقم انکو کردار سے پہلے |
انجان ہے لیکن بڑی دلچسپ جگہ ہے |
اٹھتی ہیں جہاں نظریں ہتھیار سے پہلے |
سنتے نہیں دل کی نہ کسی اور کے یاں پر |
کردیتے ہیں انکار یاں اظہار سے پہلے |
اک آخری خواہش ہے مرے دل میں باقی |
موت آۓ مجھے میرے درِ یار سے پہلے |
معلومات