Circle Image

Saba akhtar

@Sabaakhtar

میں جو رفتہ رفتہ زندگی سے پرے  جا رہا ہوں تو میں برق برق انا میں اپنی ِگرے جا رہا ہوںچڑھا کر آنکھ پر پردے لگا کر قفل ایماں کومیں اک بے حسی کے دریا میں اترے جا رہا ہوںمیں دیکھوں ظلم کے منبر پہ ظالم کی ڈھٹائی کوسیےؔ ہونٹوں کو اپنے بے ضمیر ہوےجا رہا ہوںلگی ہے آگ بستی میں جلے ہیں لوگ کتنے ہیمیں چادر اوڑھے غفلت کی سوےجا رہا ہوں ملا کر خاک میں دیکھو اُس عالیشان کی باتیں کہ کیسا خوب خود کو ہی مٹاے جا رہا ہوںجو دیکھا عکس کو اپنے حقیقی آینے میں اخترّتو جانا شرفِ انسانیت سے بہت دور جا رہا ہوں

3
299