ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
ہے بزمِ بتاں میں سخن آزردہ لبوں سے
= =- -= = -- ==- -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
تنگ آئے ہیں ہم ایسے خوشامد طلبوں سے
= =- - = =- -== --= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
ہے دورِ قدح وجہ پریشانیِ صہبا
= =- -= =- -==-- ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
یک بار لگا دو خمِ مے میرے لبوں سے
= =- -= = -- = =- -= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
رندانِ درِ مے کدہ گستاخ ہیں زاہد
==- -= = -- ==- - ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیلن مفعول فعولن (غیر مستعمل وزن)
زنہار نہ ہونا طرف ان بے ادبوں سے
==- - == = = = --= =
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
بیدادِ وفا دیکھ کہ جاتی رہی آخر
==- -= =- - == -- ==
ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
ہر چند مری جان کو تھا ربط لبوں سے
= =- -= =- - = =- -= =