ہزج مثمن اخرب سالم
مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن
جن کے لیے اپنے تو یوں جان نکلتے ہیں
= = -- == = = =- -== =
ہزج مثمن اخرب سالم
مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن
اس راہ میں وے جیسے انجان نکلتے ہیں
= =- - = == ==- -== =
ہزج مثمن اخرب سالم
مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن
کیا تیر ستم اس کے سینے میں بھی ٹوٹے تھے
= =- -= = = == - - == =
ہزج مثمن اخرب سالم
مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن
جس زخم کو چیروں ہوں پیکان نکلتے ہیں
= =- - == = ==- -== =
ہزج مثمن اخرب سالم
مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن
مت سہل ہمیں جانو پھرتا ہے فلک برسوں
= =- -= == == - -= ==
ہزج مثمن اخرب سالم
مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن
تب خاک کے پردے سے انسان نکلتے ہیں
= =- - == = ==- -== =
ہزج مثمن اخرب سالم
مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن
کس کا ہے قماش ایسا گودڑ بھرے ہیں سارے
= = - -= == == -- = ==
ہزج مثمن اخرب سالم
مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن
دیکھو نہ جو لوگوں کے دیوان نکلتے ہیں
== - - == = ==- -== =
ہزج مثمن اخرب سالم
مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن
گہ لوہو ٹپکتا ہے گہ لخت دل آنکھوں سے
= =- -== = = =- - == =
ہزج مثمن اخرب سالم
مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن
یا ٹکڑے جگر ہی کے ہر آن نکلتے ہیں
= =- -= = = = =- -== =
ہزج مثمن اخرب سالم
مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن
کریے تو گلہ کس سے جیسی تھی ہمیں خواہش
== - -= = = == - -= ==
ہزج مثمن اخرب سالم
مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن
اب ویسے ہی یہ اپنے ارمان نکلتے ہیں
= =- - = == ==- -== =
ہزج مثمن اخرب سالم
مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن
جاگہ سے بھی جاتے ہو منھ سے بھی خشن ہوکر
== - - == = = = - -= ==
ہزج مثمن اخرب سالم
مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن
وے حرف نہیں ہیں جو شایان نکلتے ہیں
= =- -= = = ==- -== =
ہزج مثمن اخرب سالم
مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن
سو کاہے کو اپنی تو جوگی کی سی پھیری ہے
= =- - == = == - - == =
ہزج مثمن اخرب سالم
مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن
برسوں میں کبھو ایدھر ہم آن نکلتے ہیں
== - -= == = =- -== =
ہزج مثمن اخرب سالم
مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن
جب گھر سے نکلتے ہیں حیران نکلتے ہیں
= = - -== = ==- -== =